1974ء سے 1979ء تک ایک نوجوان پریسبٹرین یوتھ پاسٹر (Presbyterian Youth Pastor) رون (Ron) میرے مقامی علاقہ جیکسن مسیسیپی (Jackson Mississippi) کے ہائی سکولوں میں بہت دلیری سے انجیل کی منادی کررہے تھے۔ وہ ہر کسی سننے والے کو خوشخبری کی سناتے بلکہ ان کو بھی سننا نہیں چاہتے تھے۔ ان سالوں میں بے شمار نوجوانوں نے پہلی مرتبہ خداوند کی نجات کا منصوبہ سنا اور سمجھا۔
بتھیرے ایمان لائے‘ بہت سے نوجوانوں نے آگے بڑھ کر خدا کی حدمت کیلئے بطور چرچ پلانٹرز (Planters Church) یوتھ منسٹرز (Youth Ministers) پاسٹرز (Pastors) اور مشنریز (Missionaries) اپنی زندگی وقف کردی۔
میں اُن میں سے ہوں جنہوں ے انجیل کی خوشخبری کو ’’Ron‘‘ سے پہلی بار ستر (70) کی دہائی میں سنا۔ تاہم انجیل کی خوشخبری سن کر میرا پہلا ردعمل توبہ تنہیں بلکہ اس سے بھاگ جانا تھا۔ اور میں ’’Ron‘‘ سے دُور کتراتا اور بھاگتا رہا۔ یہ ایک مشکل کام لگتا تھا کیونکہ وہ ہر جگہ پہنچ جاتا تھا۔ وہ ہر فٹ بال اور باسکٹ بال میچ پر موجود ہوتا۔ وہ سکول کے ہال، کنٹین اور پارکنگ میں بطھی ہوتا۔ وہ اور اس کے مسیحی ساتھی مجھے ہمیشہ دُعائیہ مجالس، بائبل سٹڈی اور یوتھ میٹنگز کے لیے دعوت دیتے رہتے تھے۔ بالآخر نومبر 1975ء کو میں نے انجیل کی خوشخبری کو قبول کیا۔ میں نے توبہ کی اور مسیح پر ایمان لے آیا۔
خوش قسمتی سے یہاں اختتام نہیں ہوا۔ کیونکہ ’’Ron‘‘ اس سے مطمئن نہیں تھا کہ وہ اپنی بائبل میں نشان لگاکر خانہ پُری کرتا کہ ایک روح بچ گئی ہے۔ وہ صرف روحیں نہیں بچاتا تھا بلکہ شاگرد بناتا تھا اور میرے ساتھ یہ شاگرد بنائے جانے کے اس عمل کا تو ابھی آغاز ہی تھا۔ اُس نے مجھے اپنے مشہور ’’Action Group‘‘ میں شامل کیا جہاں ہم ہر ہفتے آٹھ لوگ آپس میں رفاقت کرتے اور خدا کے ساتھ چلنا سیکھتے۔
میں ’’One 2 One Evangelism‘‘، ’’One 2 One Follow Up‘‘ اور ’’One 2 One Discipleship‘‘ پر یقین رکھتا ہوں۔ ’’Ron‘‘ نے انجیل کی خوشخبری سنائی تو میں نے جواب نہ دیا اور بھاگ گیا پر وہ بھی میرے پیچھے بھاگتا رہا۔ اُس نے 6 مہینے تک میرے لیے مسلسل دُعا کی اور خدا کا کلام بھی سنایا، وہ مجھ سے بھاگا نہیں اور اسی کو ’’One 2 One Follow Up‘‘ کہتے ہیں۔
جب میں نے انجیل کو قبول کیا تو ’’Ron‘‘ نے مجھے دعائیہ گروپ (Hub Group) میں شامل کرکے شاگرد بنانے کا عمل جاری رکھا۔ اس نے مجھے بائبل پڑھنا اور اس کے مطابق زندگی گزارنا سکھایا۔
اس نے مجھے دُعا کرنا سکھایا۔ اس نے مجھے یہ بھی سکھایا کہ اپنے ایمان کی گواہی کیسے دی جائے اور شاگرد بنانے کا طریقہ کیا ہے اور یہی ڈسپلشیپ ’’121 Discipleship‘‘ کا عمل ہے۔ ’’Personal Follow Up‘‘ اور شاگردیت دونوں ارشاد اعظم ہیں۔
’’One 2 One‘‘ کو اس لیے ترتیب دیا گیا ہے کہ ’’Personal Follow Up‘‘ اور شاگرد بنانے کے عمل میں مدد اور راہنمائی فراہم ہوسکے۔ یہ کتاب شاگرد نہیں بناتی بلکہ شاگرد بنانے میں مدد دیتی ہے۔ خاص طور پر یہ نئے شاگرد کو درست آغاز میں مدد کرتا ہے۔